رمضان میں عمرہ

رمضان میں عمرہ۔

رمضان میں عمرہ۔
رمضان المبارک کے دوران عمرہ میں بے شمار برکات اور خوبیاں ہیں۔ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے بے حد اہم ہے جو صبح سے رات تک روزہ رکھتے ہیں اور اللہ سے دعا کرتے ہیں۔ ماہ رمضان میں روزہ رکھنا اسلام کے پانچ ستونوں میں سےایک ہے اور تمام بالغ اور صحت مند مسلمانوں کے لئے لازمی ہے۔ بچوں ، بوڑھوں اور بیماریوں میں مبتلا افراد ، حاملہ خواتین اور نرسنگ ماؤں کو روزے سے مستثنیٰ ہے۔ مسلمانوں کو یہ بھی لازمی ہے کہ وہ ایسی بعض حرکات سے باز رہیں جن سے روحانی ثواب حاصل کرنے میں کمی ھوتی ھو۔

قرآن اور رمضان۔


رمضان کے مہینے میں ھی قرآن پاک نازل ہوا تھا۔ بلاشبہ یہ کسی بھی مسلمان کے لئے سال کا سب سے اہم دور ہے ، جس کے دوران ہر نیک عمل کو ستر مرتبہ اجر دیا جاتا ہے۔ رمضان کا مہینہ عمرہ کرنے کا بہترین وقت بھی ہے۔ آئیے اس مقدس مہینے کے دوران زیارت کے فوائد کو ایک ساتھ تلاش کریں۔

برکت کے مہینے میں عمرہ کی فضیلتیں۔

عمرہ ، حج کے برعکس ، مسلمانوں کے لئے لازمی نہیں ہے ، لیکن اس کے باوجود اس کی بڑی دینی اور روحانی اہمیت ہے۔ واقعتا  یہ طہارت کا کام ہے ، جو ایماندارانہ نیت اور پاک دل کے ساتھ عمرہ کرے اللہ کی سب سے بڑی رحمت جیت جاتا ہے۔ یہ سنت کی اعلیٰ ترین شکل ہے۔ رمضان کے آخری عشرہ میں حرمین شریفین میں جو عبادت کا لطف ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ میری دعا ہے کہ الللہ آپ کو یہ سعادت نصیب فرمایے۔ کہا گیا ہے کہ جو بھی عمرہ کرنے کی نیت سے اپنے گھر سے نکلے وہ واپسی تک حاجی ہے ، اور اگر وہ راستے میں فوت ہوجائے تو وہ یقینا جنت میں داخل ہوگا۔

عمرہ کی اہمیت۔

اگرچہ عمرہ کرنا لازمی نہیں ہے ، لیکن چونکہ اس میں بے شمار برکات اور خوبیاں ہیں ، زیادہ تر مسلمان اس موقع سے محروم رہنا نہیں چاہتے ہیں۔ عمرہ گناہوں سے بخشش اور روزے میں اضافے کا ذریعہ ہے۔ رمضان میں دعا پرخصوصی توجہ دی جاتی ہے ،یہ  برکتوں اور مغفرت کے طلب کرنے کا مہینہ ھے۔ ہر نفل یا سنت کو ستر مرتبہ ثواب ملتا ہے۔ نوافل کا آجر فرائض کے برابر کر دیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران عمرہ کرنا واقعتا ایک فائدہ مند عبادت ہے جس کے لیے پوری دنیا سے لوگ اپنے خالق کی رضا کے لئے روزے کی حالت میں جمع ہوتے ہیں۔

رمضان میں عمرہ حج کے برابر۔


"عن ابن عباس رضی اللہ عنہما جاءت سم سلیم رسوللى رسول اللہ صلى الله عليه وآله وسلم فقالت: حج أبوطلحة وابنه وتركاني سلل عمرة في رمضان تعدل حجة معي"


ابن عباس کے مطابق ، اوم سلیم ، رسول اللہ کے پاس تشریف لائے اور کہا: ابو طلحہ اور بیٹے حج کرنے کے لئے مجھے چھوڑ کر چلے گئے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے ام سلیم! رمضان المبارک میں عمرہ برابر ہے۔ میرے ساتھ حج۔

 رمضان کے مہینے میں عمرہ کرنے والے کو وہی صلہ ملتا ہے جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بطور حج کیا۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ حج جو اسلام کا پانچواں ستون ہے اسے ادا کرنے سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment